گنے کی عدم ادائیگی کے خلاف ہزاروں کسانوں نے پیرمحل سے کمالیہ شوگر ملز تک ریلی نکالی شوگر ملز کے کے سامنے احتجاجی دھرنا دے کر شوگر مل انتظامیہ کے خلاف شدید احتجاج کیا


پیرمحل اپناپیرمحل ڈاٹ کام
گنے کی عدم ادائیگی کے خلاف ہزاروں کسانوں نے پیرمحل سے کمالیہ شوگر ملز تک ریلی نکالی شوگر ملز کے کے سامنے احتجاجی دھرنا دے کر شوگر مل انتظامیہ کے خلاف شدید احتجاج کیا تفصیل کے مطابق گنے کے کاشتکاروں کے 2ارب روپے شوگرملز کمالیہ کی طرف واجب الادا ہے بروقت ادائیگیاں نہ ہو نے کی وجہ سے کاشتکاروں کا شدید مشکلات کاسامنا ہے، عدم ادائیگی پر گنے کے کاشتکاروں اور انجمن کاشتکاران ، کسان بورڈ کے عہدیداروں جن می مہر ممتاز احمد دولتانہ، غلام شبیر وڑائچ ،رئیائرڈمیجر احمد نواز ، رانا غلام قادر، رانا لیاقت علی خان، راناظہور الحق،، ظفر عباس گادھی، چوہدری ناصر جٹ ، عمرنواز باجوہ،ناصر گجر،راﺅ شفیق مئیو، عالم شیر سمیت ہزاروں کسانوں نے پیرمحل سے کمالیہ شوگر ملز تک موٹر سائیکل ریلی نکالی ، ریلی کمالیہ شوگر ملز کے سامنے اختتام پذیر ہو گئی ریلی کے شرکاءنے شوگرملزکے سامنے احتجاجی دھرنا دے کر ملزانتظامیہ کے خلاف شدید نعرہ بازی کی،کسان رہنما مہر ممتاز دولتانہ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کاشتکاروں کو دی جانے والی سی پی آرز کے مطابق شوگر ملز انتظامیہ15یوم کے اند ر ادائیگیاں کر نے کی پابند ہے مگر ظلم کی انتہا یہ ہے کسان رقم کی حصول کے لئے خوار ہو رہے ہیں جب کہ بااثر افرادکو چوردروازوں سے ادائیگی کی جارہی ہیں، آج کا دھرنا پر امن ہے غلام شبیر وڑائچ نے کہاکہ شوگر ملزکی انتظامیہ کے ہاتھوں گزشتہ کئی سالوں سے گنے کے کاشتکاروں کا معاشی قتل جاری ہے۔شوگر ملز انتظامیہ کی جانب سے گنے کی بروقت ادائیگیاں نہ ہونے کی وجہ سے کاشتکاروں کیلئے دیگر فصلوں کی دیکھ بھال کرنا بھی دشوار ہو چکا ہے۔ ملز انتظامیہ ادائیگیاں کرکے اپنے چہیتے کاشتکاروں کو نواز رہی ہے مگر چھوٹا کاشتکار پیمنٹ کے حصول کیلئے خوار ہو کر رہ گیا ہے رئیائرڈمیجر احمد نوازنے کہاکہ اگر ہمارے احتجاجی دھرنہ کے باوجود گنے کے کاشتکاروں کو بروقت ادائیگیاں نہ کی گئیں تو ہم کاشتکاروں کی آواز ایوان بالا بلند کریں گےحکومتی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے ہماری معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والا زراعت کا شعبہ بھی زوال پذیر ہونا شروع ہو چکا ہے۔اگر ہماری زراعت تباہی سے دوچار ہوگئی راﺅ شفیق مئیونے کہا کہ ہم پر زور اپیل کرتے ہیں کہ شوگر ملز کمالیہ انتظامیہ کی زیادتی کا شکار ہونے والے گنے کے کاشتکار نے اگرظلم و ناانصافی کے خلاف آوازنہ بلند کی تو ان کا معاشی قتل مستقبل میں بھی جاری رہے گا۔رانا غلام قادر نے کہا کہ شوگرملز کمالیہ کی جانب سے گنے کی ادائیگیاں تاحال نہیں ہو سکیں جس کی وجہ سے کاشتکاروں کے گھروں میں نوبت فاقوں تک آ چکی ہے۔دیگر فصلوں پر آنے والے زرعی اخراجات کیلئے کاشتکار اپنے زرعی آلات اور مال مویشی فروخت کر نے پر مجبور ہو چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شوگرملز انتظامیہ سے پیمنٹ کے حصول کیلئے کاشتکار CPR'sہاتھوں میں اٹھائے بااثر افراد کی سفارشات کا سہارا ڈھونڈ رہے ہیں آخری اطلاعات کا شوگر ملز انتظامیہ کی طرف سے کسانوں سے مذاکرات شروع نہ ہو سکے۔
 
پیرمحل اپناپیرمحل ڈاٹ کام
ضلعی افسران اور شوگر ملز انتظامیہ سے مذاکرات کامیاب نہ ہونے پر کاشت کاروں نے دھرنا موخر نہ کرنے کا اعلان کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق گنے کے کاشت کاروں نے مقامی شوگر ملز کی جانب سے عدم ادائیگیوں کے خلاف کل دھرنا دینے کا اعلان کیا تھا۔ گزشتہ روز اے ڈی سی جی ذیشان شبیر رانا، اسسٹنٹ کمشنرز حافظ نجیب، شمائلہ منظور، شوگر ملز کے جی ایم کین خالد گوندل، ڈی جی ایم فنانس یٰسین، ڈی جی ایم کین خالد محمود، اور اے جی ایم کین ملک اختر حسین نے کسان رہنماو ¿ں ممتاز دولتانہ، غلام شبیر وڑائچ، رانا غلام قادر، رانا لیاقت، رانا ظہور الحق، چوہدری طارق، ظفر گادھی اور چوہدری ناصر جٹ کے ساتھ چھ گھنٹے تک مذاکرات کیے جو کسی نتیجے پر پہنچے بغیر ختم ہو گئے۔ مذاکرات کے بعد کسان رہنماو ¿ں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ملز نے کسانوں کے دو ارب روپے ادا کرنے ہیں ‘عدم ادائیگی پر کل ہر صورت دھرنا دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کسی نے پرامن دھرنے میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی تو اس کی ذمہ داری ضلعی انتظامیہ پر ہو گی۔
 
پیرمحل اپناپیرمحل ڈاٹ کام
سابق گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کا ان کے آبائی شہر آمد پر شاندار استقبال کیا جائے گاان خیالات کااظہار تحریک انصاف تحصیل پیرمحل کے صدر میاں اختر جاوید ایڈوکیٹ اور ڈاکٹر کشف ریاض اللہ نے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ چوہدری سرور کے تحریک انصاف میں شمولیت کرنے بعد پہلے دفعہ پیرمحل آمد پر سات مارچ کو ان پر تپاک استقبال کیاجائے ان کو ریلی کی شکل میں یو کے گارڈن سے اللہ والاچوک میں لایا جائے گاجہاں پر کارکنوں سے خطاب کریں گے۔
 
پیرمحل اپناپیرمحل ڈاٹ کام
تحصیل کچہری میں سکیورٹی کے ناقص انتظامات کے باعث وکلاءاور سائلین کی زندگیاں داو  پر لگ گئیں، سانحے کا خدشہ سر اٹھانے لگا، شہریوں نے ڈی سی او ٹوبہ ٹیک سنگھ سے کارروائی کا مطالبہ کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق موجودہ ملکی حالات کے تناظر میں حساس مقامات پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے جا رہے ہیں تاکہ دہشت گردی یا اس قسم کے کسی واقعے سے بچنا ممکن ہو سکے لیکن پیر محل کی تحصیل کچہری میں کسی قسم کے سکیورٹی انتظامات نہیں کیے گئے جس کے باعث جوڈیشل افسران کے علاوہ وکلاء اور کچہری آنے والے سینکڑوں سائلین کی زندگیاں غیر محفوظ ہو کر رہ گئی ہیں۔ احاطہ کچہری کی چار دیواری صرف تین فٹ اونچی ہے جس پر خاردار تار لگانے کی زحمت بھی گوارہ نہیں کی گئی جبکہ تمام گیٹ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو چکے ہیں۔ اس سلسلے میں گفتگو کرتے ہوئے وکلاء اور شہریوں نے کہا ہے کہ سکیورٹی انتظامات نہ ہونے کے باعث کسی بھی وقت کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما ہو سکتا ہے لیکن متعلقہ حکام مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ انہوں نے ڈی سی او ٹوبہ ٹیک سنگھ وقاص عالم سے مطالبہ کیا ہے کہ تحصیل کچہری کی چار دیواری کو فوری طور نئے سرے سے تعمیر کرنے کے علاوہ نئے گیٹ بھی لگائے جائیں تاکہ کچہری ا?نے والے جوڈیشل افسران، وکلاء اور شہریوں کا تحفظ ممکن ہو سکے۔







Comments

Popular posts from this blog

31-01-2018

ڈی پی او ٹوبہ ٹیک سنگھ کا سبزی منڈی کا دورہ

یومِ پاکستان کے حوالے سے ریسکیو 1122 کی تیاریاں مکمل۔ ریسکیو 1122 اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئیں۔