تم بہت خوبصورت ہو،سب سے جدا ہو حسن فرخ

تم بہت خوبصورت ہو،سب سے جدا ہو  حسن فرخ

تم بہت خوبصورت ہو،سب سے جدا ہو
آؤ آ کر مرے دل کے آنگن میں چھپ جاؤ
تم بہت ہی حسیں ہو
پھول کی پنکھڑی ہو،میری آنکھوں میں بس جاؤ
شام کی مخملیں سیڑھیوں پر تھرکتے ہوے خواب تم کو
چراکر نہ لے جائیں ان بستیوں میں
جہاں رنگ و خوشبو کی برسات باہیں پسارے کھڑی ہو
آؤ آ کر مرے دل میں چھپ جاؤ،آنکھوں میں بس جاؤ
کپکپاتے سلونے لبوں کی یہ نازک سی کلیاں
کہیں کھو نہ جائیں بہکتی مہکتی ہواؤں کے ہیجان میں
میرے کالر میں ان کو لگادو، میرے ہونٹوں کو دوشیزگی کی دعا دو
رات کا حسن، برسات کی مستیاں غرق ہیں
ادھ کھلی انکھڑیوں میں تمہاری
میری نیندوں میں ان کو چھپادو
میری بے چینیوں کا انھیں آسرا دو
تم بہت خوبصورت ہو، سب سے حسیں ہو
کیوں کہ میں چاہتا ہوں تمہیں
تم بہت خوبصورت ہو سب سے حسیں ہو
کیونکہ میں نے چاہا ہےسوچا ہے صدیوں میں تم کو
گنگناتی ہوئی بارشوں میں، کھلکھلاتی شبوں میں
سرمئی شام، رنگین صبحوں کے ٹھہرے سلونے سکوں میں
میں نے چاہا ہے سوچا ہے تم کو
تم بہت خوبصورت ہو، سب سے جدا ہو ، بہت ہی حسیں ہو

Comments

Popular posts from this blog

10-01-2020

The strike of lecturers and other contract staff of government commerce colleges entered the 11th day in the district on Thursday.

A brick kiln worker’s wife staged a sit-in at Malkanwala Chowk, Gojra, in protest against grabbing of her house by some influential people of Chak/307.